
میرے شیعہ ایسے ہوں👇
میرے شیعہ ایسے ہوں👇
قالَ الإمام الحسن العسکری عَلَيْهِ اَلسَّلاَمُ لِشِيعَتِهِ: أُوصِيكُمْ بِتَقْوَى اَللَّهِ وَ اَلْوَرَعِ فِي دِينِكُمْ وَ اَلاِجْتِهَادِ لِلَّهِ وَ صِدْقِ اَلْحَدِيثِ وَ أَدَاءِ اَلْأَمَانَةِ إِلَى مَنِ اِئْتَمَنَكُمْ مِنْ بَرٍّ أَوْ فَاجِرٍ وَ طُولِ اَلسُّجُودِ وَ حُسْنِ اَلْجِوَارِ فَبِهَذَا جَاءَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ … وَ أَقْرَأُ عَلَيْكُمُ اَلسَّلاَمَ
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام نے اپنے شیعوں سے سفارش کرتے ہوئے فرمایا کہ:
“میں تمہیں سفارش کرتا ہوں کہ اللہ سے ڈرو، دین کے معاملات میں پرہیزگاری اختیار کرو، اللہ کی راہ میں کوشش کرو، اپنی باتوں میں سچائی اختیار کرو، جنہوں نے اپنی امانتیں تمہارے حوالے کی ہیں ان میں خیانت نہ کرو چاہے وہ گناہگار ہی کیوں نہ ہو، اپنے سجدوں کو طولالی کرو، اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھا سلوک کرو اس لئے کہ یہی وہ باتیں جو حضرت محمدؐ لے کر آئے ہیں۔ اور اپنی قوم میں نمازقائم کرو، ان کے غموں میں شریک رہو، ان کے مریضوں کی عیادت کرو، ان کے حقوق کی رعایت کرو اس لئے کہ تم میں سے جو شخص اپنے دین میں پرہیزگار ہو، اپنے قول میں سچا ہو، امانت کو ادا کرتا ہو اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آتا ہو تو دوسرے لوگ دیکھ کرکہیں گے کہ”یہ ہےشیعہ مذہب والا” اور یہی بات میری خوشی کا سبب ہے۔لہذا خدا سے ڈرو اورہمارے لئے زینت کا سبب بنو نہ کہ ہماری بدنامی اور رسوائی کا سبب قرار پاؤ۔ تمام دوستی اور مودت کو ہماری طرف متوجہ کرو اور ہر طرح کی برائی اور ذلت کو ہمارے پاس نہ آنے دو، کیونکہ جو کچھ ہمارے بارے میں اچھا کہا جائے گا اس کا تعلق ہم سے ہے اور جو کچھ بھی ہمارے بارے میں براکہا جائے گا وہ ہم سے دور ہے۔ کتاب خدا کی نگاہ میں ہم صاحب حق ہیں اور رسول اللہؐ سے ہماری قرابت اور نسبت ہے۔ خدا کی جانب سے ہمیں پاکیزگی اور طہارت عطا کی گئی ہے۔ ہمارے علاوہ صرف کوئی جھوٹا ہی ہوگا جو اس بات کا دعویٰ کرے گا۔ کثرت سے اللہ کا ذکر کرو، موت کی فکر میں رہو، زیادہ قرآن کی تلاوت کرو، پیغمبرؐ پر صلوات بھیجو، اس لئے کہ پیغمبرؐ پر صلوات بھیجنے کے بدلے میں دس نیکیاں ملتی ہیں ۔ میری تمام سفارشات کو اچھی طرح یاد رکھنا۔ تمہیں خدا کے حوالے کرتاہوں اور تم لوگوں پر سلام بھیجتا ہوں۔ (تحف العقول، ج۲، ص۴۸۷)
مذکورہ حدیث کی مانند حدیث حضرت امام صادقؑ سے بھی منقول ہے (مشکاۃ الانوار، ج۱، ص۶۴)۔