
عقلمندوں کے لئے نشان راہ
پیغمبراکرم ؐ کی تبلیغی خدمات اور آنحضرتؐ کے بعد امت اسلامی میں رونما ہونے والےحالات اور لوگوں کی ذمہ داریوں کا ذکر کرتے ہوئے حضرت امام علیؑ نے فرمایا:
عقل مند وہ ہے جو دل کی آنکھوں سے اپنے انجام کار کودیکھ لیتا ہے اور اس کے نشیب و فراز کو پہچان لیتاہے دعوت دینے والا دعوت دے چکا ہے اور نگرانی کا فرض ادا کرچکاہے۔اب تمہارا فریضہ ہے کہ دعوت دینے والے کی آوازپرلبیک کہو اور نگران کے نقش قدم پر چل پڑو۔ یہ لوگ فتنوں کے دریائوں میں ڈوب گئے ہیں اورسنت کو چھوڑ کر بدعتوں کو اختیار کرلیا ہے۔مومنین گوشہ و کنار میں دبے ہوئے ہیں اور گمراہ اور افتراء پر داز مصروف کلام ہیں۔
درحقیقت ہم اہل بیتؑ ہی دین کے نشان اور اس کے ساتھی، اس کے احکام کے خزانہ دار اور اس کے دروازے ہیں اور ظاہر ہے کہ گھروں میں داخلہ دروازوں کے بغیر نہیں ہو سکتا ہے ورنہ انسان چور کہاجائے گا۔ انہیں اہل بیتؑ کی شان میں قرآن کریم کی عظیم آیات نازل ہوئی ہیں اور یہی رحمان کے خزانہ دار ہیں۔یہ جب بولتے ہیں تو سچ کہتے ہیں اور جب قدم آگے بڑھاتے ہیں تو کوئی ان پر سبقت نہیں لے جاسکتا ہے۔
(نہج البلاغہ، خطبہ ۱۵۴)۔