اسلامی معارفدینی مناسبات

حضرت موسی مبرقع ابن حضرت امام جواد(علیہماالسلام) کا مختصر تعارف

حضرت موسی مبرقع ۲۲ یا ۲۸ ربیع الثانی سال 296 ہجری میں اس دنیا سے رحلت فرما گئے تھے اور آپ شہر مقدس قم کے "چھل اختران" نامی علاقے میں مدفون ہیں، آپؑ کا حرم آج بھی زائرین اور عبادت گزاروں کے لئے اہم مرکز بنا ہوا ہے۔

 

حضرت موسی مبرقعؑ، نویں امام حضرت محمد بن علی الجواد(علیهماالسلام) کے فرزند ارجمند تھے۔ آپ دسویں امام حضرت علی الھادی(علیہ السلام) کے چھوٹے بھائی تھے اور رضوی سادات کے بزرگان میں سے تھے اور آپ کی نسل سے جو سادات کرام دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں انہیں بھی رضوی سادات کے عنوان سے جانا جاتا ہے اس لئے کہ آپ حضرت امام رضا(علیہ السلام) سے بہت نزدیک تھے اور آپ کو “ابن الرضاؑ” کے نام سے جانا جاتا تھا۔

آپ شکل و شمائل کے لحاظ سے بہت نورانی تھے اسی لئے آپ اپنے چہرے پر نقاب ڈال کر رکھتے تھے جس کی وجہ سے آپ کو “موسی مبرقع” کے لقب سے جانا جاتا تھا۔

حضرت موسی مبرقع(علیہ السلام) کی اولادوں میں سے بہت سے بعض نے ہندوستان کی جانب ہجرت فرمائی تھی اور وہیں مقیم ہوگئے تھے اور بعد میں بہت سے علاقوں میں آپ کی نسل سے سادات کرام کثرت سے پھیل گئے اور بہت سے شجرے آپ کے بیٹے “شاہزادہ احمد بن موسی”(ع) تک پہونچتے ہیں۔

حضرت موسی مبرقع(ع) ایک بلند اور روحانی مقام والی شخصیت تھیں، اسی طرح آپ اپنے زمانے میں علمی اعتبار سے بھی سے شہر قم میں مرکزی حیثیت کے حامل تھے۔ آپ کے توسط سے متعدد روایات بھی کتابوں منجملہ تحف العقول میں نقل ہوئی ہیں۔

حضرت موسی مبرقع ۲۲ یا ۲۸ ربیع الثانی سال 296 ہجری میں اس دنیا سے رحلت فرما گئے تھے اور آپ شہر مقدس قم کے “چھل اختران” نامی علاقے میں مدفون ہیں، آپؑ کا حرم آج بھی زائرین اور عبادت گزاروں کے لئے اہم مرکز بنا ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

تبصره کریں

Back to top button
×