
حضرت امام حسن عسکریؑ اور غیر مسلموں کی مدد
تحریر : مولانا کاشف رضا گلزار ۔ طالب علم جامعۃ المصطفی العالمیہ۔ قم ایران
فہرست مندرجات
امام حسن عسکری علیہ السلام کا غیر مسلموں کے ساتھ رویہ، نظریہ اور عملی مثالیں
۱۔ ایک عیسائی عالم کی مدد اور ہدایت
۲۔ ایک یہودی تاجر کے قرضے کی ادائیگی
۳۔ ایک بیمار عیسائی خاتون کا علاج
تاریخی مصادر کی روشنی میں تجزیہ
حرف آغاز
حسنؑ بن علیؑ بن محمدؑ جو امام حسن عسکریؑ کے نام سے مشہور ہیں (232-260 ہجری) شیعہ اثنا عشری کے گیارہویں امام ہیں، آپ چھ سال تک امامت کے عہدہ پر فائز رہے۔ آپ کا دور امامت عباسی حکومت کے شدید ظلم و جبر اور فرقہ وارانہ تناؤ کا زمانہ تھا۔ اس کے باوجود، آپ نے نہ صرف اپنے پیروکاروں کی رہنمائی کی، بلکہ تمام انسانوں، حتیٰ کہ غیر مسلموں کے ساتھ بھی عدل، احسان اور ہمدردی کا برتاؤ کیا۔
اس مقالہ میں ان شاءاللہ یہ کوشش کی گئی ہے کہ معتبر تاریخی مصادر کی روشنی میں امام حسن عسکری علیہ السلام کے غیر مسلموں کی مدد کے واقعات اور اس کے پیچھے کارفرما اصولوں کا جائزہ پیش کیا جائے؛.
امام حسن عسکری علیہ السلام کا غیر مسلموں کے ساتھ رویہ، نظریہ اور عملی مثالیں
امام حسن عسکری علیہ السلام کی سیرت میں انسان دوستی اور رحمت عالمی کا واضح تصور ملتا ہے۔ آپ کا یہ موقف قرآن کریم کی اس تعلیم پر مبنی تھا جس میں اورشاد ہورہا ہے کہ: «لَا یَنْهَاکُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِینَ لَمْ یُقَاتِلُوکُمْ فِی الدِّینِ وَلَمْ یُخْرِجُوکُم مِّن دِیَارِکُمْ أَن تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَیْهِمْ اِنَّ اللہَ یُحِبُّ المُقسِطِینَ»؛ “وہ تمہیں ان لوگوں کے بارے میں جنہوں نے تم سے دین کے معاملہ میں جنگ نہیں کی ہے اور تمہیں وطن سے نہیں نکالا ہے اس بات سے نہیں روکتا ہے کہ تم ان کے ساتھ نیکی اور انصاف کرو کہ خدا نصاف کرنے والوں کو دوست رکھتاہے”(سورۂ الممتحنہ، ۸)۔
۱۔ ایک عیسائی عالم کی مدد اور ہدایت
شیخ صدوق ؒ نے اپنی کتاب”کمال الدین و تمام النعمہ” میں ایک واقعہ نقل کیا ہے کہ ایک عیسائی عالم، جسے اپنے مذہبی عقائد میں کچھ شکوک پیدا ہو گئے تھے، وہ امام حسن عسکری علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا۔ امام علیہ السلام نے نہ صرف اس کے سوالات کا مدلل و تشفی بخش جواب دیا، بلکہ اس کی ضروریات کا خیال رکھا۔ آپ کا یہ اخلاق کریمانہ، تواضع و انکساری دیکھ کر وہ عیسائی عالم نے بعد میں اسلام قبول کیا اور امام علیہ السلام کے علمی فیوض سے مستفید ہوا( کمال الدین، ج2، ص ۴۴۱) ۔
۲۔ ایک یہودی تاجر کے قرضے کی ادائیگی
ابن شہرآشوب ؒنے “مناقب آل ابی طالب علیہم السلام” میں ایک واقعہ بیان کیا ہے کہ ایک یہودی تاجر نے امام حسن عسکری علیہ السلام سے مالی مدد کی درخواست کی، کیونکہ وہ قرض کے بوجھ تلے دب چکا تھا۔ امام علیہ السلام نے اسے ضروری رقم فراہم کی، جس پر وہ یہودی اس قدر متاثر ہوا کہ بعد میں مسلمان ہو گیا۔ (مناقب آل ابی طالب، ج4، ص ۴۳۴)۔
۳۔ ایک بیمار عیسائی خاتون کا علاج
علامہ مجلسی ؒنے”بحار الأنوار” میں ایک روایت نقل کی ہے کہ امام حسن عسکری علیہ السلام نے ایک عیسائی خاتون، جو شدید بیماری میں مبتلا تھی، کے لیے دعا فرمائی اور طبی ہدایات دیں۔ اس کے بعد وہ شفا یاب ہو گئی، جس پر اس کا پورا خاندان امام علیہ السلام کی عظمت کا قائل ہو گیا۔ (بحار الانوار، ج50، ص۳۱۷)۔
تاریخی مصادر کی روشنی میں تجزیہ
امام عسکریؑ کے یہ اقدامات محض انفرادی واقعات نہیں، بلکہ ایک مصلحانہ منصوبے کا حصہ تھے، جس کا مقصد معاشرے میں امن اور باہمی تعاون کو فروغ دینا تھا۔ یہ واقعات معتبر کتب میں مستند سندوں کے ساتھ مذکور ہیں، جن کے مطالعہ کے بعد انسانیت فخر سے اپنا سر اونچا کرتی ہے اور ساتھ ساتھ یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ضرورت کے وقت کسی کی مدد کرنا ہو تو اس کا مذہب نہ دیکھو بلکہ بندۂ خدا سمجھ کر اس کی مدد کرو، خدا آپ کی اور آپ کے مذہب کی محبت اس کے اندر تزریق کردے گا، ہماری ذمہ داری عمل صالح انجام دینا ہے اور اس کو کارآمد بناناخدا وند عالم کا کام ہے۔
نتائج اور سبق :
امام حسن عسکریؑ کی سیرت سے موجودہ زمانہ کے حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے واضح ہوتا ہے کہ:
– انسانیت کی خدمت مذہب و ملت سے بالاتر ہے۔
– غیر مسلموں کے ساتھ حسن سلوک اسلام کی عالمگیر تعلیمات کا حصہ ہے۔
– مالی، طبی اور علمی مدد سے معاشرے میں رواداری کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
یہ واقعات نہ صرف تاریخی حقائق ہیں، بلکہ آج کے دور میں بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے مشعل راہ بھی ہیں۔
حرف آخر
امام حسن عسکری ؑ کی زندگی کا یہ پہلو ہمیں تعصب سے بالاتر ہو کر انسانیت کی خدمت کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ آج کے دور میں جب مذہبی منافرت اور فرقہ وارانہ کشمکش بڑھ رہی ہے، انسانیت تعصب کے دلدل میں پھنسی چلی جارہی ہے ، کاروان بشریت جہاں بے اعتمادی اور بغض و حسد کے لاعلاج مرض سے جوجھ رہا ہے، ایسے خفقان ماحول میں امام حسن عسکری ؑ کاکردار اوراخلاق انسانیت وبشریت کے لئے اسوہ اورایک روشن مثال ہے جس سےانسانیت ابدی سکون حاصل کرسکتی ہے۔