اسلامی معارف

فاطمہ(س)؛ نمونۂ ایثار

فاطمہ(س)؛ نمونۂ ایثار

قرآن مجید کا سورہ ھل اتیٰ (دہر/ انسان) پورا اہل بیت اطہارؑ کی شان و عظمت میں نازل ہوا ہے اس سورہ میں اہل بیتؑ کے ایثار و قربانی کا خاص طورپر تذکرہ کیا گیا ہے۔ حدیثی اور تفسیری کتابوں کے مطابق ایک مرتبہ حضرات حسنینؑ بیمار ہوگئے تھے، آنحضرتؐ، اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ ان کی عیادت کے لئے تشریف لائے۔ وہاں حضرت علیؑ سے فرمایا: “اے اباالحسنؑ! بہتر ہے کہ اپنے دو بیٹوں کی صحت کے لئے نذر کرو “۔ اس کے بعد حضرت علیؑ، جناب فاطمہؑ اور خادمہ فضہ نے نذر کی کہ اگر یہ دونوں بچے صحت یاب ہو جائیں تو تین دن تک “روزہ ” رکھیں گے۔

آخرکار روزہ رکھا گیا اور اہل بیتؑ کی شان میں سورہ ھل اتیٰ نازل ہوا جس میں اہل بیتؑ کی عظمت و منزلت کے ساتھ ساتھ ان حضرات کے روزہ رکھنے اور افطار کے وقت ایثار اور فداکاری کا ذکر کیا گیا؛ نزول سورہ کے وقت فرشتہ وحی آیا اور عرض کیا کہ “اے محمدؐ! اللہ تعالیٰ اس خاندان کی وجہ سے آپ ؐ کو مبارکباد دیتا ہے “۔ پھر اس نے سورہ “ھل اتیٰ ” پڑھ کر سنایا۔

اس سورہ میں اہل بیتؑ کی متعدد خصوصیات کا ذکر کیا گیا ہے؛ خاص طور پر اللہ تعالیٰ نے تین نمایاں صفات (وفای عہد، ایثار، اخلاص) کا ذکر فرمایا ہے:

«يُوفُونَ بِالنَّذْرِ وَ يَخَافُونَ يَوْمًا كَانَ شَرُّهُ مُسْتَطِيرًا-وَ يُطْعِمُونَ الطَّعَامَ عَلَى حُبِّهِ مِسْكِينًا وَ يَتِيمًا وَ أَسِيرًا- إِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللَّهِ لَا نُرِيدُ مِنْكُمْ جَزَاءً وَ لَا شُكُورًا»؛

یہ حضرات نذر کو پورا کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی سختی ہر طرف پھیلی ہوئی ہے۔یہ اس کی محبت میں مسکین، یتیم اور اسیر کو کھانا کھلاتے ہیں۔ ہم صرف اللہ کی مرضی کی خاطر تمہیں کھلاتے ہیں ورنہ نہ تم سے کوئی بدلہ چاہتے ہیں نہ شکریہ “(انسان، ۷-۸-۹) ۔

ان آیات میں اہل بیت اطہارؑ کی جن عظیم خصوصیات کا ذکر ہورہا ہے اس  میں حضرت فاطمہ زہراؑ کا خاص مقام اورکردار دونوں نمایاں ہے ؛ خاص طورپر اخلاص، اللہ کے لئے ایثار و انفاق کرنا اور بغیر شکریہ کی طلب کے نیک اعمال کا انجام دینا ہمارے لئے درس کامیابی ہے۔

متعلقہ مضامین

تبصره کریں

Back to top button