
اشعار در مدح حضرت فاطمہ زہرا علیہاالسلام
نتیجہ فکر: مولانا سید معظم حسین زیدی ۔ متعلم جامعۃ المصطفیؐ العالمیہ۔ قم ایران
(1)
میری، میرےگھر کی یوں، وابستگی زہراؑ کی ہے باقرؑ و صادقؑ، تقیؑ و عسکریؑ، مہدیِّ ؑ دیں سَر جھکا کر آسماں سے ایک بار آیا تھا بس کہہ رہی ہے، یہ حدیثِ لولا انتِ فاطمهؑ اصغرِ ذیشاںؑ نہیں ہیں ظالموں کے درمیاں فخر تو کرتے ہيں سب، اپنی عبادت پر مگر (2) سکونِ قلبِ پیمبر ہیں فاطمہ زہرا ؑ دفاعِ حقِّ امامت کی راہ میں اب بھی حذیفه، بوذر و سلمان و میثم و مقداد جہاں بھی فخر و فضیلت کی بات آئی ہے خدا کا شکر کرو، ماں کو بھی دعائیں دو یہ نسل آپ کی دنیا سے کہہ رہی ہے یہی بہ وقت نزع فرشتوں نے خود سلام کیا |
|
حُر کے ماتھےپر بندھا، رومال کہتا ہے یہی ظالموں کےساتھ تو بھی لعن کا حقدار ہے مانگ کر دیکھےتو کوئی قم کے روضہ پر ذرا قُم کا روضہ ہوگیا ہے عُشِّ آلِ مصطفٰیؐ مرثیے، نوحے، قصیدے، مجلسوں کی شکل میں (3) میری زباں پہ آج ثنا فاطمہؑ کی ہے جنت ہو، سلسبیل ہو، کوثر ہو، یا صراط آکر سکون پاتے ہیں جس میں رسولؐ حق ہو اس سے بڑھ کے آپ کی عصمت پہ کیا دلیل عباسؑ ہیں شجاعت حیدرؑ کے ورثہ دار آکر ملک بھی لے گئے چوکھٹ سے روٹیاں مشکل پڑے ہزار، نہ چھوٹے علیؑ کا ساتھ مرنے کے بعد بھی ہیں ولایت کی رہنما |